ایک صحابی حضرت ماعز اسلمی رضی اللہ عنہ سے زنا کا ارتکاب ہوگیا تھا، یہ
نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں گئے اور زنا کا اقرار و اعتراف کیا
تو حضور اکرم ﷺ نے رجم
کرنے کا حکم دے دیا۔ جب انہیں رجم کیا گیا تو ان کے ایک ساتھی نے کسی شخص سے کہا
کہ الله تعالی نے ان کے عیب پر پردہ رکھا ہوا تھا مگر انہوں نے اسے ہٹادیا اور آخر
کار انہیں کتے کی طرح رجم کر دیا گیا۔
حضور اکرم ﷺ اس وقت یہ
سن کر خاموش ہو گئے اور آگے چلتے رہے، راستے میں ایک گدها مرا ہوا سڑا ہوا پڑا تھا
اور سڑنے کی وجہ سے پھول گیا تھا اور پیر اوپر کو اٹے ہوئے تھے۔
حضور اکرمﷺ اس کے پاس
کھڑے ہو گئے اور ارشاد فرمایا کہ وہ دونوں آدمی
کہاں ہیں جنہوں نے ماعز رضی اللہ عنہ کے بارے میں وہ جملہ کہا تھا؟
ان دونوں نے کہا یا رسول اللہﷺ ہم
حاضر ہیں۔ حضورﷺ نے ارشادفرمایا کہ یہ مردار کھاؤ۔
انہوں نے کہا کہ یا رسول اللہﷺ مردار گدها کون کھا سکتا ہے؟
اس پر حضور اکرمﷺ نے فرمایا تم نے ماعز رضی اللہ عنہ کے
سلسلے میں جوکہا تھا وہ اس سے بدتر
تھا ،قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے ماعز رضی اللہ عنہ جنت کی نہروں
میں غوطے کھارہے ہیں ۔
(الأدب المفرد للبخاری و صحیح ابن حبان والسنن الکبری للنسائی)