حضرت حسن رضی اللہ عنہ کے پڑوسی مجوسی کا واقعہ

حضرت حسن رضی اللہ عنہ کے پڑوسی مجوسی کا واقعہ


 حضرت حسن رضی اللہ عنہ کے مکان کے اوپر ایک یہودی رہتا تھا، اس یہودی کے مکان میں بیت الخلا تھا، کس طرح سے اس میں سوراخ ہوگیا اور اس کی گندگی حضرت حسن رضی اللہ عنہ کے گھر میں گرنے لگی لیکن حضرت حسن رضی اللہ عنہ نے اس کو اطلاع نہیں دی کہ تمہارا بیت الخلا ٹوٹ گیا ہے لہذا اس کو ٹھیک کرالو کیونکہ مجھے اس سے تکلیف ہو رہی ہے۔

اس دوران اس یہودی کی بیوی حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی بیوی سے ملنے آئی تو اس نے دیکھا کہ پورا کمرہ بدبو سے بھرا ہوا ہے اور اس نے جب اندر دیکھا تو پورا کمرہ پاخانے سے بھرا ہوا ہے اور پاخانہ چھت سے گررہا ہے، وہ جلدی سے حضرت حسن کی بیوی سے مل کر اپنے خاوند کے پاس گئی اور اس سے کہا کہ فورا جاؤاور حضرت حسن رضی اللہ عنہ سے معزرت کرو ان کو اتنی تکلیف پہچ رہی ہے اور انہوں نے ہمیں اطلاع تک نہیں دی حالانکہ وہاں تو بیٹھنا بھی مشکل ہورہا ہے جبکہ وہ اپنے اہل وعیال کے ساتھ وہیں رہ رہے ہیں اور پاخانہ چھت سے کر رہا ہے۔

وہ یہودی حضرت حسن رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ میں معذرت کرنے آیا ہوں، ہمیں معلوم ہی نہیں کہ بیت الخلا ٹوٹ گیا اور اس میں سے پاخانہ کر رہا ہے اور آپ کو تکلیف ہو رہی ہے، لہذا میں آپ سے معذرت کرنے آیا ہوں، آپ مجھے معاف کر دیئے۔

حضرت حسن رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میرے نانا جان حضور اکرم صلی الله علیہ وسلم جو رحمت اللعالمین ہیں انہوں نے ہمیں پڑوسی کے اکرام کا درس دیا ہے، پڑوسی کے احترام کا حکم دیا ہے، اس لئے میں نے تہیں باخبر نہیں کیا کہ تمہاری طرف سے مجھے یہ تکلیف ہو رہی ہے کیونکہ یہ بات اکرام کے خلاف ہے۔

جب اس یہودی نے یہ بات سنی تو اس نے کہا کہ آپ ہاتھ بڑھایئے، میں مسلمان ہوتا ہوں، اسلام قبول کرتا ہوں اور وہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہوگیا کہ جس مذہب میں پڑوسیوں کے احترام کا اتنا خیال ہے تو وہ سچا مذہب ہی ہوسکتا ہے جھوٹا نہیں ہوسکتا-

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.
https://vast.yomeno.xyz/vast?spot_id=53556