جنت میں محل دلوانے کی ضمانت کا واقعہ
حضرت مالک بن
دینار رحمتہ الله علیہ اور ان کے چند ایسے ہی نیک وصالح ساتھی کسی جگہ سے گزررہے
تھے کہ انہوں نے دیکھا کہ ایک نوجوان سرخ و سفید اورصحتمند اپنے ایک پلاٹ پر ایک
خوبصورت محل بنوارہا ہے۔ حضرت مالک بن دینارؒ نے اسے دیکھ کر فرمایا کہ یا اللہ
اگر یہ اہل جنت میں سے ہو جائے تو کیا ہی اچھا ہو۔ یاد رکھیں ! بزرگوں کی نظر بھی
کسی بندے پر ہو جائے تو اس سے اس کا بیڑا پار ہو جاتا ہے۔
حضرت مالک بن دینارؒ فرماتے ہیں کہ جب میرے دل میں یہ بات آئی تو میں
اس کے پاس گیا اور اس سے کہا کہ کتنے لاکھ روپے اس کے بنانے پر خرچ کروگے؟
اس نے بتایا کہ اس پلاٹ پر
اتنے لاکھ روپے خرچ کرنے اور بنانے کا ارادہ ہے ۔ حضرت مالک بن دینارؒ نے فرمایا
کہ تم اتنے لاکھ روپے مجھے دے دو
تو میں اس محل سے اچھا محل جنت میں دلوانے کی ضمانت دیتا ہوں، یہ پیسے تم مجھے دے
دو اور جنت میں تم ایک محل مجھ سے لے لو اور اس کو چھوڑ دو۔ اس نے کہا کہ ذرا میں
غور کرلوں کہ یہ سودا سستا ہے یا مہنگا؟ کروں یاں نہ کروں؟ کیونکہ پیسے دے کر
سچی توبہ کرنی پڑے گی اور نیکی کے راستے پر چلنا ہوگا اور آخرت کی راہوں سے گزرنا
ہوگا۔ حضرت مالک بن دینار نے فرمایا کہ ہاں تم سوچ لو اور ہمیں بتا دینا۔
حضرت مالک بن
دینار فر ماتے ہیں کہ رات بھر وہ روتا رہا اور اللہ تعالی کی بارگاہ میں رجوع کرتا
رہا کہ میری قسمت کہاں کہ حضرت مالک بن دینار میرے واسطے جنت میں گھر دلوانے کی ضامن ہوں
۔
رات پھر وہ سوچتا رہا اور سویرے حاضر خدمت ہوا اور اس نے کہا کہ
حضرت ! مجھے سودا منظور ہے لیکن آپ مجھے ایک دستاویز لکھ کر دے دیں ، زبانی بات
نہیں ہوگی کیونکہ ہم دنیا میں کسی کو مکان بیچتے ہیں تو دستاویز لکھ کر دیتے ہیں
اور آپ تو جنت کے محل کی ضمانت دے رہے ہیں اس لئے آپ بھی دستاویز لکھ کر دیں ۔
حضرت مالک بن دینار نے فرمایا کہ ہاں ہاں اور پھر واقعی دستاویز لکھ کر دے دی کہ مالک بن دینارفلاں بن فلاں کے لئے جنت میں ایسے ایسے گھر کا ضامن ہے اور پھر دستخط کر کے وہ دستاویز اس شخص کے حوالے کر دی اور اس سے پیسے لے کر خیرات کر دئے اور معاملہ ختم ہوگیا -
اس کے بعد اس کی کایا ہی پلٹ گئی، اس نے سارے گناہوں سے توبہ کی اور حضرت مالک بن دینار کی رہنمائی میں زندگی گزارنا شروع کی اور کچھ دن بعد اس کا انتقال ہو گیا۔ جب دفن کر کے آئے تو دوسرے دن اس کی قبر کے اوپر ایک ورقہ ملا جس پر لکھا ہوا تھا کہ مالک بن دینار نے اس کے لئے جنت میں جس محل کی ضمانت دی تھی وہ اس کو دے دیا گیا۔