حضرت عبداللہ بن عباس رضی الله عنہا ایک مرتب سخت بیمار ہوئے تو انہوں نے
اپنی اولاد کو جمع کیا اور فرمایا کہ میں نے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ
فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو مکہ مکرمہ سے پیدل حج کرے تو اللہ تعالی اس کے لئے ہر
قدم پر سات سو نیکیاں درج فرمائیں گے اور ان میں سے ہر نیکی حرم کی نیکیوں کے
برابر ہوئی ۔
عرض کیا گیا کہ حرم کی نیکیوں سے کیا مراد ہے ؟
حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کے حرم کی ہر نیکی ایک
لاکھ نیکیوں کے برابر ہے۔ (مستدرک)
حضرت سعید بن جبیر سے روایت ہے، فرماتے ہیں کہ میں حضرت عبدالله بن عباس
رضی اللہ عنہ کے اس مرض میں حاضر ہوا جس میں ان کا انتقال ہوا تو میں نے انہیں اپنے بیٹوں
سے فرماتے ہوئے سنا کہ اے میرے بیٹو! پیدل حج کرنا کیونکہ مجھے اتنا کسی چیز کا غم
نہیں جتنا پیدل حج نہ کرنے کا ہے۔
صاحبزدگان نے عرش کیا کہ کہاں سے پیدل حج کیا جائے؟ حضرت عبد الله بن عباس نے
فرمایا کہ مکہ مکرمہ سے۔
اور فرمایا کہ سواری پر کرنے والے کو ہر قدم پر ستر نیکیاں ملتی ہیں جبکہ پیدل
حج کرنے والے کو ہر قدم پر مکہ مکرمہ کی نیکیوں میں سے سات سو نیکیاں ہیں ۔
صاحبزدگان نے عرض کیا کہ مکہ مکرمہ کی نیکیوں سے کیا مراد ہے؟ حضرت عبداللہ
بن عباس رضی الله عنها نے فرمایا کہ مکہ مکرمہ کی ایک نیکی ایک لاکھ نیکیوں کے
برابر ہے۔
(القرى لمقاصد ام القری)